آپ پہلو میں جو بیٹھیں ، تو سنھبل کر بیٹھیں




آپ پہلو میں جو بیٹھیں ، تو سنھبل کر بیٹھیں 
دلِ بےتاب کو عادت ہے مچل جانے کی 



Post a Comment

0 Comments